سی ایس ایس کے امیدواروں کے لیے ایک بڑی خوش خبری
اس مضمون میں سنگت میگ آپ کے لیے سی ایس ایس کے خصوصی امتحانات 2020 کے بارے میں مختلف زرائع سے حاصل کی گئی اہم معلومات شیئر کر رہا ہے
حال ہی میں سی ایس ایس کے خصوصی امتحان سے متعلق خبروں نے سی ایس ایس امتحان کے منتظر ایسے نوجوانوں میں تب خوشی کی ایک لہر دوڑا دی، جب ایک ٹی وی پروگرام میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد ارباب نے بتایا کہ حکومت خالی رہ جانے والی نشستوں کے لئے خصوصی امتحان کا اعلان کرنے والی ہے۔ یہ خبر سامنے آتے ہی بہت جلد وائرل ہوگئی، اور بعدازاں کافی من گھڑت باتیں بھی اس کے ساتھ جوڑ دی گئیں
اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ آخر کیا وجہ ہے کہ اس خصوصی امتحان کو اتنی اہمیت دی جا رہی ہے ؟
تو ایسا اس لیے ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں سی ایس ایس کے لئے کوئی خصوصی امتحان نہیں لیا گیا ہے۔
سی ایس ایس امتحانات کو اتنا سخت سمجھا جاتا ہے کہ اس میں نوجوانوں کی ایک بہت چھوٹی سی تعداد ہی پاس ہو پاتی ہے۔ پاس ہونے کا تناسب 2 فیصد کے لگ بھگ ہے جو اس امتحان کو زیادہ مسابقتی بناتا ہے۔
ہر سال ہزاروں طلبہ زیادہ تر میجر مضامین میں ناکام ہوجاتے ہیں، جن میں مضمون Essay اور اسلامیات بھی شامل ہیں۔ کچھ خواہش مند کہتے ہیں کہ وہ مضمون Essay کے لیے اپنے معیار کو اتنا سخت کرتے ہیں کہ طلبا کچھ بھی لکھ لیں لیکن ان کے لیے اس معیار تک پہنچنا بہت مشکل ہوتا ہے، جس کا نتیجہ ان کے فیل ہونے کی صورت میں نکلتا ہے.
سی ایس ایس میں عام طور پر صوبائی سطح پر سیٹوں کی تقسیم کا اعشاریہ مندرجہ ذیل ہے:
میرٹ : 7.5 فیصد
پنجاب: 50 فیصد
سندھ : 19 فیصد
(اربن: 7.6 اور رورل 11.4 فیصد)
کے پی کے: 11.5 فیصد
بلوچستان: 6 فیصد
فاٹا/جی بی: 4 فیصد
آزاد جموں کشمیر: 2 فیصد
سی ایس ایس امتحان پاس کرنے کا معیار اتنا سخت ہے کہ گذشتہ امتحانات میں پاس ہونے والوں کی شرح بہت ہی کم رہی، خاص طور پر سندھ، بلوچستان اور کے پی کے کی بہت سی نشستیں خالی ہی رہ گئیں.
اب ان خالی نشستوں کو پر کرنے کے لیے خصوصی امتحان کا اعلان کیا گیا ہے، ان میں صوبوں سے آنے والی نشستوں کی تشہیر کی جائے گی، جو یہ ہیں:
کل نشستیں: 188
بلوچستان: 49
سندھ: 60
(رورل 41 اربن 19)
کےپی کے: 22
فاٹا/جی بی: 16
ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ ان خصوصی امتحانات کا انعقاد کب ہوگا۔ ارباب شہزاد کے مطابق اس کا اعلان نومبر اور دسمبر 2020 میں ہوسکتا ہے۔ لیکن فی الوقت کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات کو دیکھ کر حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا.
چونکہ یہ ایک خصوصی امتحان ہے اس لیے ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ CSS کی 3 کوششوں Attempts میں شمار ہوگا؟ شاید نہیں ، کیونکہ یہ ایک ایسا امتحان ہے جو مختصر مدت کے بعد منعقد ہو رہا ہے، اس لیے یہ ان طلباء کے لیے ایک اضافی آپشن ہوگا، جو امتحان کی تیاری کر رہے ہیں.
خاص طور پر یہ ان طلباء کے لیے ایک بہترین موقع ہوگا، جو پہلے سے ہی ان امتحانات کی تیاری کر رہے تھے، جو فیبروری 2020 میں ہونے والے تھے.
پچھلے طلبہ کو کیوں موقع نہیں دیا جاتا ہے، جو تین اٹیمپٹس گنوا چکے ہیں؟ اس کا سادہ جواب ہے قسمت.... کیونکہ اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ طلبہ صرف چند نبمروں سے بھی ناکام ہو جاتے ہیں.
عام طور پر سی ایس ایس کے امتحانات جن گروپس کے لیے، لیے جاتے ہیں، ان میں سب سے زیادہ اہم پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز گروپ ہے۔ یہاں یہ سوال متنازعہ ہوسکتا ہے کہ آیا جن پوسٹوں کے لیے یہ خصوصی امتحان لیا جا رہا ہے، ان میں PAS کی کوئی پوسٹ شامل ہے یا نہیں۔ اس کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے ، لیکن ممکن ہے کہ اس میں اس کا ایک چھوٹا سا حصہ شامل ہو۔ اس معاملے میں ابھی تک بہت سارے سوالات کے جوابات ملنا باقی ہیں، کیونکہ اس حوالے سے ابھی تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
ان سبھی کے درمیان ، سی ایس ایس کے خواہشمندوں کے لئے خوشخبری یہ ہے کہ اگر وہ اس سی ایس ایس کے خصوصی امتحان کی تیاری کرتے ہیں تو ، انہیں سی ایس ایس فروری کے عام امتحان سے بھی فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔ اگر آپ اس سال سی ایس ایس کے لئے درخواست دینے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو آپ کو اس کے لئے دو مواقع مل گئے ہیں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں