منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی عائشہ زہری کا جرم بن گیا


اندھیر نگری چوپٹ راج

امر گل


رواں برس فروری کے پہلے ہفتے میں صوبہ بلوچستان میں، افغان سرحد سے متصل علاقے میں منشیات فروشوں کے خلاف ایک کامیاب کارروائی کے بعد کروڑوں روپے مالیت کی منشیات اور منشیات کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی ایک بہت بڑی کھیپ پکڑی گئی تھی.

یہ کوئی نئی بات نہیں تھی، لیکن یہ کارروائی اس لحاظ سے انوکھی ضرور تھی کہ یہ وہاں کی خاتون اسسٹنٹ کمشنر محترمہ عائشہ زہری صاحبہ کی سربراہی میں انجام پائی..

ممکن ہے یہ جان کر آپ عالمِ تصور میں حکومت کی جانب سے انہیں بڑے اعزازات پاتے ہوئے دیکھ رہے ہوں، لیکن کاش کے ایسا ہوتا... ہوا اس کے الٹ.... اعلی' حکام ان سے ناراض ہوگئے... خیر قانون کے اعلی' حکام کی یہ ناراضگی بھی ہماری اندھیر نگری میں کوئی انوکھی بات نہ تھی!

تب خاتون اسسٹنٹ کمشنر عائشہ زہری صاحبہ نے ﺻﺮﻑ ﺗﯿﻦ ﻟﯿﻮﯾﺰ ﻓﻮﺭﺱ ﮐﮯ ﺍﮨﻠﮑﺎﺭﻭﮞ ﺍﻭﺭ ﮈﺭﺍﺋﯿﻮﺭ ﮐﯽ ﭨﯿﻢ ﮐﯽ ﺳﺮﺑﺮﺍﮨﯽ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ  ﯾﮧ ﮐﻤﯿﮑﻠﺰ ﺑﺮﺁﻣﺪ ﮐﯿﮯ تھے، اس دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا. ﺟﺐ ﻭﮦ اس ﺑﺮﺁﻣﺪ ﺷﺪﮦ ﻣﺎﻝ کو ﻟﮯ ﮐﺮ ﺗﮭﺎﻧﮯ ﭘﮩﻨﭽﯿﮟ ﺗﻮ تھانے میں موجود قانون کے محافظوں ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﻗﺒﻀﮯ ﻣﯿﮟ ﻟﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﺍﻧﮑﺎﺭ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ تھا.

اس سلسلے میں خبر اب یہ آئی ہے کہ ﭼﯿﻒ ﺳﯿﮑﺮﭨﺮﯼ ﺑﻠﻮﭼﺴﺘﺎﻥ ﮐﯿﭙﭩﻦ ‏(ﺭﯾﭩﺎﺋﺮﮈ‏) ﻓﻀﯿﻞ ﺍﺻﻐﺮ ﻧﮯ انہیں ﺷﻮﮐﺎﺯ ﻧﻮﭨﺲ بھی جاری کر ﺩﯾﺎ ہے. اس شوکاز نوٹس کی وجہ چیف ﺳﯿﮑﺮﭨﺮﯼ ﺑﻠﻮﭼﺴﺘﺎﻥ ﻧﮯ یہ بتائی ہے کہ  ﭘﺎﮎ ﺍﻓﻐﺎﻥ بارڈر ﺳﮯ ملحقہ علاقے سے ﻣﻨﺸﯿﺎﺕ ﺑﺮﺁﻣﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﺒﯿﻨﮧ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ  تھانے کی طرف سے منشیات کو ﺗﺤﻮﯾﻞ ﻣﯿﮟ ﻧﮧ ﻟﯿﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﻋﺎﺋﺸﮧ ﺯﮨﺮﯼ ﮐﯽ ﭘﺮﯾﺲ ﮐﺎﻧﻔﺮﻧﺲ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺷﺮﻣﻨﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﺑﺎﻋﺚ بنی تھی (گویا حکومت کے پاس شرم نام کی کوئی چیز بھی موجود ہے... یاللعجب) ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺷﻮﮐﺎﺯ ﻧﻮﭨﺲ ﻣﯿﮟ یہ بھی  ﻟﮑﮭﺎ ہے ﮐﮧ ﻋﺎﺋﺸﮧ ﺯﮨﺮﯼ  ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﺍﻧﮑﻮﺍﺋﺮﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ (یعنی ان کا یہ جرم اتنا بڑا ہے کہ انہیں وضاحت کرنے کا حق بھی نہیں مل سکتا...) نوٹس کے مطابق ممکنہ طور پر عائشہ زہری صاحبہ کو ﻣﻼﺯﻣﺖ ﺳﮯ ﺑﺮﺧﺎست بھی کیا جا سکتا ہے. (اندھیر نگری میں اور امید بھی کیا کی جا سکتی ہے) 

اس شوکاز نوٹس میں عائشہ زہری صاحبہ کا جرم یہ بتایا گیا یے کہ انہوں نے ﻣﻨﺸﯿﺎﺕ ﻓﺮﻭﺷﻮﮞ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﮈﭘﭩﯽ ﮐﻤﺸﻨﺮ ﭼﺎﻏﯽ ﮐﯽ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﮐﺎﺭﺭﻭﺍﺋﯽ کی گستاخی آخر کیوں کر کی؟

سو اب اگر اس ساری صورتحال کو جان کر آپ کو غصہ آ رہا ہے اور آپ کا جی چاہ رہا ہے کہ اس قانون کو گریبان سے پکڑ کر پوچھیں کہ یہ کیا تماشہ لگا رکھا ہے.... تو جان لیجیے... کہ قانون کو گریبان سے پکڑنا غیر قانونی ہے.... 

تبصرے